بچے کی پیدائش کے ساتویں دن بچے کے بال کٹوائے تھے، بالوں کا وزن کروانے کے لیے بال جیب میں رکھے، لیکن غلطی سے وہ بال وزن کروائے بغیر جیب سے کہیں گر گئے۔ اب اس صورتِ حال میں کیا کیا جائے؟ اگر اندازہ سے رقم صدقہ کی جائے تو تقریباً کتنی رقم صدقہ کی جائے؟
عقیقہ کے دن یعنی بچے کی پیدائش کے ساتویں دن نومولود کے سر کے بال کاٹ دینے کے بعد بالوں کے ہم وزن چاندی یا اس کی قیمت کے بقدر رقم صدقہ کرنا مستحب ہے۔
صورتِ مسئولہ میں اگر بال جیب سے گر گئے ہیں اور اس کی رقم کے بقدر صدقہ کرنا چاہتے ہیں تو محتاط اندازہ لگائیں یا پھر چار گرام چاندی کے بقدر صدقہ کر دیں؛ کیوں کہ عام طور پر بال کا وزن چار گرام ہوتا ہے۔
(رحمۃ اللہ الواسعۃ شرح حجۃ اللہ البالغہ ، جلد۵، ص: ۱۹۲، ط: زمزم پبلیشرز )
ترمذی شریف میں ہے:
"عن علي بن أبي طالب قال: عق رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الحسن بشاة، وقال: يا فاطمة، احلقي رأسه،وتصدقي بزنة شعره فضة، قال: فوزنته فكان وزنه درهما أو بعض درهم."
(باب العقيقة بشاة،4/ 99 رقم:1519ط:مصطفیٰ البابی مصر)
ترجمہ :حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے عقیقے میں ایک بکری ذبح کی اور فرمایا: فاطمہ اس کا سر منڈواؤ اور اس کے بالوں کے ہم وزن چاندی صدقہ کرو۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"يستحب لمن ولد له ولد أن يسميه يوم أسبوعه ويحلق رأسه ويتصدق عند الأئمة الثلاثة بزنة شعره فضة أو ذهبا."
(كتاب الحظروالاباحة ،6/ 336 ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501102140
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن