بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نو مسلم کو تعلیم دینے پر فیس لینا


سوال

میں ابھی مسلمان ہوا ہوں، میں نے امام صاحب سے کہا کہ مجھے اسلامک تعلیم دیں، کہنے لگے کل جواب دوں گا۔ پھر انہوں نے ایک پیکج بنا کے دیا، تین دن کی کلاس کے چھے ڈالر لگیں گے، اضافی کلاس کے لیے زیادہ، کیا یہ پیسے لینا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں امام صاحب اگرچہ اپنے وقت کی فیس لے سکتے ہیں، لیکن اگر کوئی مجبوری نہ ہو تو اپنے نو مسلم بھائی کے ساتھ   ہم دردی اور خیر خواہی کا جذبہ  رکھتے ہوئے ضروری دینی تعلیم کا سلسلہ بلا معاوضہ قائم کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200077

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں