بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نو مسلم کا اپنی ذات کی پہچان کے لیے شیخ لکھنا کیسا ہے؟


سوال

 ایک شخص ہے جس نے ہندو مذہب مکمل طور پر چھوڑ کر اسلام قبول کر لیا ہے، ان کا خاندان سنگھ ہے، اب وہ اپنے نام کے آگے اپنی پہچان کے لیے کون سے خاندان کا نام لکھیں گے ؟ سنگھ ہی یا شیخ لکھ سکتے ہیں؛ کیوں کہ عام طور پر مشہور ہے کہ سنگھ صرف ہندو ہوتے ہیں مسلمان نہیں ہوتے۔ رہ نمائی فرمائیں؟

جواب

 صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ  شخص  کی اسلامی شناخت کے لیے  اس کا اسلامی رکھنا کافی ہے، پہچان کے لیےکسی اور چیز کے لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔    نیز جو شخص کسی خاندان سے تعلق نہ رکھتا ہو، اس کے لیے اس خاندان کی نسبت لگانا درست نہیں ہے؛ لہٰذا جب وہ شخص "شیخ" نہیں ہے تو اس کے لیے خاندانی تعارف کے لیے "شیخ" لگانے کی اجازت نہیں ہے۔

قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

{وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ذَلِكُمْ قَوْلُكُمْ بِأَفْوَاهِكُمْ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ تَعْلَمُوا آبَاءَهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَمَوَالِيكُمْ وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُمْ بِهِ وَلَكِنْ مَا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا} [الأحزاب: ۴ و ۵]

ترجمہ: اور تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا سچ مچ کا بیٹا نہیں بنادیا، یہ صرف تمہارے منہ سے کہنے کی بات ہے اور اللہ تعالی حق بات فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتلاتا ہے، تم ان کو ان کے باپوں کی طرف منسوب کیا کرو، یہ سب اللہ کے نزدیک راستی کی بات ہے، اور اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو تمہارے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں اور تم کو اس میں جو بھول چوک ہوجائے تو اس سے تم پر کچھ گناہ نہیں، لیکن ہاں جو دل سے ارادہ کرکے کرو، اور اللہ تعالی غفور و رحیم ہے۔ (بیان القرآن)

حدیث شریف میں ہے:

"عن سعد وأبي بكرة كلاهما يقول: سمعته أذناي ووعاه قلبي محمدًا صلى الله عليه وسلم يقول: «من ادعى إلى غير أبيه وهو يعلم أنه غير أبيه فالجنة عليه حرام »".

(صحيح مسلم،كتاب الإيمان، باب بيان إيمان من رغب عن أبيه، ج: ۱، ص: ۵۸، ط: قديمي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100741

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں