بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قبر میں کفن کی گرہ کھو لنے کا حکم


سوال

میت کو دفنانے کے بعد کفن کی ڈوری کی گھٹان کھولنے کے بعد ڈوری نکالنا چاہیے  یا  وہیں چھوڑ دیں؟

جواب

صورت ِ  مسئولہ میں  میت کو قبر  میں رکھنے کے بعد کفن کی وہ ڈوری جس سے  جو کفن کھل جانے کے خوف سے  گرہ لگائی  جاتی  ہے،یہ کفن کا حصہ نہیں    ہے ، گرہ نکالنے  کے بعد  یہ  ڈوری وہاں چھوڑ نا یا واپس لانا دونوں جائز ہیں۔

حاشیہ الطحطاوی میں ہے:

"‌و تحل ‌العقدة" لأمر النبي صلى الله عليه وسلم لسمرة وقد مات له ابن "أطلق عقد رأسه وعقد رجليه" لأنه أمن من الانتشار "

‌‌(كتاب الصلاة،‌‌فصل في حملها ودفنها،٦٠٩،ط: دار الكتب العلمية)

"وإزار" من القرن إلى القدم "و" الثالث "لفافة" تزيد على ‌ما ‌فوق ‌القرن والقدم ليلف بها الميت وتربط من أعلاه وأسفله.....‌وعقد" ‌الكفن إن خيف انتشاره" صيانة للميت عن الكشف...ثم" ‌تربط "‌الخرقة فوقها" لئلا تنتشر الأكفان..قوله: "‌إن ‌خيف انتشاره" والإبان كان المدفن قريبا لا يخشى انتشاره فلا يعقد"

(‌‌كتاب الصلاة،‌‌باب أحكام الجنائز،٥٧٥،٥٧٨،ط : دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501102063

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں