ایک شخص نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد بھول کر تشہد (التحیّٰات) پڑھتا ہے اور دوسری سورت ملانے میں تاخیر کرتا ہے، اب اس کا کیا حکم ہوگا کہ اس پر سجدہ سہو واجب ہوا یا نہیں؟
بصورتِ مسئولہ فرض نماز کی آخری دو رکعتوں کے علاوہ کسی بھی نماز کی کسی بھی رکعت میں اگرسورۂ فاتحہ کے بعد سورت پڑھنے سے پہلے التحیات پڑھ لی تو تاخیر کی وجہ سے سجدۂ سہو لازم ہوگا۔ البتہ اگر التحیات شروع کی اور تیس حروف پڑھنے سے پہلے یاد آگیا اور اسے چھوڑ کر سورت پڑھنا شروع کردیا یا فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں اگر سورۂ فاتحہ کے بعد رکوع سے پہلے التحیات پڑھ لی تو سجدۂ سہو لازم نہیں ہوگا۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ـمیں ہے:
"وَمِنْهَا لَوْ تَشَهَّدَ فِي قِيَامِهِ بَعْدَ الْفَاتِحَةِ لَزِمَهُ السُّجُودُ وَقَبْلَهَا لَا عَلَى الْأَصَحِّ لِتَأْخِيرِ الْوَاجِبِ فِي الْأَوَّلِ وَهُوَ السُّورَةُ."
(باب سجود السهو، ج:2، ص:105، ط:دارالمعرفة)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144204201149
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن