بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز سے پہلے کی سنت غیر مؤکدہ رہ جائے


سوال

اگر  شروع کی سنت غیر مؤکدہ  رہ جائیں،اور آپ مسجد میں فرض نماز کے وقت داخل ہوں تو کیا وہ سنتیں بقیہ نماز کے بعد ادا کر سکتے ہیں  یانہیں؟

جواب

واضح رہے  کہ سنتِ  غیرمؤکدہ کے بارے میں  ضابطہ یہ ہے کہ جس وقت ان کے پڑھنے کاحکم ہے،  اسی وقت اگر وہ اداکردی جائے  تو فبہا،  ورنہ بعدمیں ان کی قضا  نہیں ہے، اسی وجہ  سے وہ  سنتِ  غیر مؤکدہ    جو نماز سے پہلے کی ہیں  اگر وہ نماز سے پہلے ادانہیں کی گئیں  تو نماز کے بعد  ان کی ادائیگی  نہیں  ہے ، البتہ تلافی کے لیے نوافل پڑھنا درست ہے بشرط یہ کہ مکروہ وقت نہ ہو۔

البحر الرائق میں ہے:

"و قيد بسنة الفجر لأن سائر السنن لا تقضى بعد الوقت لا تبعا ولا مقصودا واختلف المشايخ في قضائها تبعًا للفرض."

(كتاب الصلاة،باب قضاء سنة الفجر،2 /80،ط: دار الکتاب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408101110

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں