بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن پاک آگے ہوتے ہوئے نماز ادا کرنا


سوال

تلاوت کے دوران نوافل کا وقت ہونے پر اگر قرآن پاک سامنے رکھتے ہوئے نوافل ادا کرلیئے جائیں کیا ناجائز ہے؟

جواب

اگر نماز میں سامنے قرآن شریف رکھا ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں  جائزہے۔

إتحاف الزائر میں ہے:

"جواز ‌الصلاة ‌إلى ‌المصحف إذا كان موضعه"

(‌‌‌‌فصل يستحب للزائر أن يتتبع المواضع،ذكر أسطوان المصحف،ص:150، ط: شركة دار الأرقم بن أبي الأرقم)

فتاوی رشیدیہ میں ہے:

"(سوال) آگر قران شریف پڑھ کر سامنے رکھ دے اور پھر نماز پڑھے تو کوئی حرج ہے یا نہیں ایک شخص کہتا ہے کہ نماز میں کراہت آجاتی ہے ؟(جواب )اگر آگے قران شریف رکھا ہو تو نماز میں کوئی حرج نہیں ہے فقط ۔"

(کتاب الصلاۃ، ص:345،ط:عالمی مجلس تحفظ اسلام کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412101077

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں