ایک دن میں نماز پڑھا رہا تھا، آیات پڑھنے میں غلطی ہو گئی "ان الله يرزق من يشاء بغير حساب" کی جگہ "ان اللہ يحب الكافرين" پڑھ گیا غلطی سے، کیوں کہ اگلی آیات بھول گیا تھا ، اس کا معنی کُفرو شرک تو نہیں ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر سائل نے درست آیت دوبارہ نہیں پڑھی تھی تو نماز فاسد ہوگئی تھی۔ لہٰذا اس نماز کا اعادہ لازم ہے۔اپنے پیچھے پڑھنے والے نمازیوں کو بھی اپنی نماز لوٹانے کی خبر دے دے۔ مذکورہ غلطی کی وجہ سے کفر لازم نہیں آیا کیونکہ قصداً نہیں پڑھا بلکہ غلطی سے پڑھا تھا، اگر چہ اس کا معنی کفریہ ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ذكر في الفوائد لو قرأ في الصلاة بخطأ فاحش ثم رجع وقرأ صحيحا قال عندي صلاته جائزة۔"
(كتاب الصلاةالباب الخامس في الإمامة،الفصل الأول في الجماعة، ج:1، ص: 82، ط:رشیدیة)
فتاوی شامی میں ہے:
"والقاعدة عند المتقدمين أن ما غير المعنى تغييرا يكون اعتقاده كفرا يفسد في جميع ذلك، سواء كان في القرآن أو لا إلا ما كان من تبديل الجمل مفصولا بوقف تام وإن لم يكن التغيير كذلك، فإن لم يكن مثله في القرآن والمعنى بعيد متغير تغيرا فاحشا يفسد أيضا كهذا الغبار مكان هذا الغراب۔"
(كتاب الصلاة باب ما يفسد الصلاة، ج:1، ص: 631، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101670
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن