بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں بئسَ الاسم الفسوق کو بئسَ لِسم الفسوق پڑھنے سے نماز کا حکم


سوال

سورہ حجرا ت میں  آ یت:11 میں بئس الاسم الفسوق کو اگر نماز میں بئسَ لِسم الفسوق پڑھا جائے، تو نماز ہوتی ہے یا نہیں ؟

جواب

قرآنِ کریم کی  مذکورہ آیت (بِئسَ الاسم الفسوق) میں  لفظِ اسم کا ہمزہ ہمزہِ وصلی ہے، جس کو درمیانِ کلام میں حذف کرنا ضروری ہے، لہذا نماز میں قرات کے دوران بئس الاسم الفسوقکو پڑھنے میں بئسَ لِسم الفسوقپڑھا جائے گا، لہذا  بئسَ لِسم الفسوق پڑھنے سے نماز ہوجائےگی۔ 

الروضة الندية شرح متن الجزرية"میں ہے:

"أما في حالة وصل (بئس) بـ (الاسم) فليس فيه إلا وجه واحد، وهو إسقاط همزة الوصل، وكسر اللام، يعني كما هو في الحالة الثانية المذكورة آنفًا، فتبين أن اللام مكسورة في جميع الحالات، والألف التي قبلها هي همزة وصل، ولا ينطق بها البتة".

(باب همز الوصل، ذکر بئس الاسم، ص:30، ط:المکتبة الأزهریة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101797

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں