بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز تراويح كا وقت


سوال

تراویح ہو رہی ہو پہلے فرض پڑھے یا تراویح میں شامل ہو جائے؟

جواب

 نماز ِتراویح   عشاء کی نماز کے تابع ہے،لہذا  اگر کسی شخص نے عشاء کی نماز نہ پڑھی ہوتو وہ پہلے  عشاء کی فرض ادا کرے، پھر تراویح  میں شامل ہو، تراویح کی جو رکعتیں رہ  جائیں وہ بعد میں پڑھ  لے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ووقتها بعد صلاة العشاء) إلى الفجر (قبل الوتر وبعده) في الأصح، فلو فاته بعضها وقام الإمام إلى الوتر أوتر معه ثم صلى ما فاته۔"

(كتاب الصلاة، باب الوتر و النوافل، ج:2، ص:43، ط: سعيد)

المحیط البرہانی میں:

"وأما التراويح وإن أدي بالجماعة لكنه تبع للعشاءَ۔"

(كتاب الصلاة، الفصل السادس عشر، ج:1، ص:347، ط: دار الكتب العلمية)

حاشیۃ الطحطاوی میں ہے:

"ووقتها" ما "بعد صلاة العشاء" على الصحيح إلى طلوع الفجر "و" لتبعيتها للعشاء ".

(باب الوتر و أحكامه، فصل في التراويح، ص:413، ط: دار الكتب العلميه)

فقط وللہ أعلم


فتوی نمبر : 144409100016

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں