بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح متعہ سب سے پہلے کس نے کیا اوراس کی مکمل حقیقت کیا ہے؟


سوال

نکاح متعہ سب سے پہلے کس نے کیا اور اس کی مکمل حقیقت کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ زمانہ  جاہلیت میں یازمانہ  اسلام میں متعہ  کےتاریخی حقائق کےمتعلق  یہ بات کہ سب سےپہلےمتعہ کس نےکیاتھا؟ باوجودتلاش بسیارکےہمیں کسی بھی کتاب میں اس کی صراحت نہیں ملی ہے،تاهم تمام علماءاہل سنت والجماعت کااس بات پراتفاق ہے کہ جنگ خیبر سے پہلے متعہ حلال تھا،  پھر جنگ خیبر کے موقع پر متعہ حرام کر دیا گیا۔  پھر فتح مکہ کے موقع پر تین دن کے لیے متعہ حلال کر دیا کیا گیا اور اس کے بعد اس کو دائماً قیامت تک کے لیے حرام قرار دیا گیا تھا۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن علي بن أبي طالب رضي الله عنه:أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌نهى ‌عن ‌متعة ‌النساء يوم خيبر، وعن أكل لحوم الحمر الإنسية."

(كتاب المغازي، باب: غزوة خيبر، ج:4، ص:1544، ط: دار ابن كثير)

سنن الترمذی میں ہے:

"ابن عباس قال: " ‌إنما ‌كانت ‌المتعة في أول الإسلام، كان الرجل يقدم البلدة ليس له بها معرفة فيتزوج المرأة بقدر ما يرى أنه يقيم فتحفظ له متاعه، وتصلح له شيئه، حتى إذا نزلت الآية: {إلا على أزواجهم أو ما ملكت أيمانهم} [المؤمنون: 6] "، قال ابن عباس: (فكل فرج سوى هذين فهو حرام)."

(أبواب النكاح، ‌‌باب ما جاء في تحريم نكاح المتعة، ج:3، ص:416، ط: دار الغرب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501102035

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں