بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نسوار لگانے سے روزہ اور وضو کے ٹوٹنے کا حکم


سوال

1- نسوار سے روزہ ٹوٹتا ہے کہ نہیں؟

2- نسوار سے وضو ٹوٹتا ہے کہ نہیں؟

جواب

1-  روزہ   کی  حالت  میں  نسوار   منہ  میں رکھنے  کی صورت میں   اگر اس کے  ذرات حلق میں  پہنچ گیے  تو   روزہ ٹوٹ جائے گا، او ر اگر اس کے ذرات  حلق تک نہیں گیے تو  اس صورت  میں حلق  کے اندر  جانے  کے  احتمال  کی  وجہ  سے  روزہ  مکروہ ِ تحریمی ہوگا ،یعنی روزہ   فاسد  نہیں ہوگا،  لیکن  ثواب  پورا  نہیں  ملے  گا ۔

2- نسوار   سے وضو تو نہیں ٹوٹتا،  البتہ بدبودار  چیزوں کے استعمال کے  بعد  نماز پڑھنے کی کراہت کے سلسلے میں احادیث وارد ہوئی ہیں؛  اس  لیے  منہ  اچھی  طرح  دھو لینا  چاہیے؛ تاکہ بدبو زائل ہوجائے۔

     الفتاوى الهندية (1/ 203):

"ولو مص الهليلج فدخل البزاق حلقه لم يفسد ما لم يدخل عينه، كذا في الظهيرية."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 415):

"(وأكل مثل سمسمة) من خارج (يفطر) ويكفر في الأصح (إلا إذا مضغ بحيث تلاشت في فمه) إلا أن يجد الطعم في حلقه.

(قوله: إلا إذا مضغ إلخ) ؛ لأنها تلتصق بأسنانه فلا يصل إلى جوفه شيء ويصير تابعا لريقه معراج."

وفيه أيضا: (رد المحتار) (2/ 416):

"(و) كره (مضغ علك) أبيض ممضوغ ملتئم، وإلا فيفطر.

(قوله: أبيض إلخ) قيده بذلك؛ لأن الأسود وغير الممضوغ وغير الملتئم، يصل منه شيء إلى الجوف، وأطلق محمد المسألة وحملها الكمال تبعا للمتأخرين على ذلك قال للقطع بأنه معلل بعدم الوصول، فإن كان مما يصل عادة حكم بالفساد؛ لأنه كالمتيقن."

وفي البناية شرح الهداية:

"وروى عبد الرزاق في " مصنفه" هذا موقوفاً على ابن مسعود فقال: أخبرنا الثوري عن وائل ابن داود عن أبي هريرة عن عبد الله بن مسعود - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - قال: إنما الوضوء مما خرج وليس مما دخل، والفطر في الصوم مما دخل وليس مما خرج."

( البناية شرح الهداية، الحقنة والقطرة للصائم، ٤ / ٦٤ - ٦٥) 

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209202189

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں