اگر کسی کے پاس نہ سونا ہو نہ چاندی, صرف نقد پیسے ہوں تو صاحبِ نصاب ہونے کا حساب کیسے لگایا جا تا ہے؟
اگر کسی کے پاس صرف نقدی ہو تو زکاۃ کے واجب ہونے کا نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ہے، چاندی کی قیمت گھٹتی اور بڑھتی رہتی ہے، اس اعتبار سے روپوں کے حساب میں تبدیلی آتی رہتی ہے۔ آج یعنی 31 مئی 2020ء کو چاندی، 1092 روپے فی تولہ ہے، اس حساب سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت 57330 روپے ہے، یعنی اگر کسی کے پاس بنیادی ضرورت (کھانے پینے کے اخراجات اور یوٹیلٹی وغیرہ کے واجب الادا اخراجات) اور قرض کے علاوہ اتنی رقم کسی کے پاس موجود ہو تو وہ صاحبِ نصاب کہلائے گا، اور سال پورا ہونے پر اس پر زکاۃ کی ادائیگی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن