بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نیند کے دوران منہ سے نکلی ہوئی غلط بات کا حکم


سوال

میں رات کو سوتے وقت نیند میں اللّٰہ تعالیٰ کا ذِکر کر جاتی ہوں، جس کا مُجھے علم نہیں ہوتا کہ میں کیا ذِکر کررہی ہوں؟  واللہ یہ درست بھی ہے یا نہیں؟ کہیں کوئی غلطی تو نہیں ہو جاتی، اگر ہو جاتی ہے تو اس کا کوئی کفارہ یا کچھ بتا دیں، کیونکہ میرے علم سے بالکل باہر ہوتا ہے کہ میں کیا پڑھ رہی ہوں،  باقی اللّٰہ پاک قبول کرنے والا ہے۔

جواب

 نیند  کی حالت میں انسان احکامِ شرعیہ کا مکلف نہیں ہے، لہذا اگر واقعتاً نیند کے دوران منہ سے کوئی غلط بات نکل جائے تو اس پر کسی قسم  کا مواخذہ اورگرفت  نہیں ۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"وعن علي قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: «رفع القلم عن ثلاثة عن النائم حتى يستيقظ، وعن الصبي حتى يبلغ، وعن المعتوه حتى يعقل» . رواه الترمذي، وأبو داود".

(کتاب النکاح، باب الخلع والطلاق، ج:5، ص:2142، ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501100487

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں