بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازِجنازہ میں سورۃ فاتحہ دعاء کی نیت سے پڑھناجائز ہے


سوال

آپ کے دارالافتاء کے سابقہ فتوی میں  نماز جنازہ میں دعا کی نیت سے سورہ فاتحہ پڑھنے کو شرعاً جائز کہا گیا، مسئلہ یہ ہے کہ کیا عوام الناس بھی نمازِ جنازہ میں سورۂ فاتحہ دعاکی نیت سے پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب

احناف کے ہاں نمازِ جنازمیں سورۂ فاتحہ کادعاءکی نیت سے پڑھنا جائز ہے، علماءاورعوام الناس   کا اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔

فتح القدیرللکمال ابن الہمام میں ہے:

''(والصلاة أن يكبر تكبيرة يحمد الله عقيبها (قوله والصلاة أن يكبر تكبيرة يحمد الله عقيبها) عن أبي حنيفة يقول: سبحانك اللهم وبحمدك إلى آخره، قالوا لا يقرأ الفاتحة إلا أن يقرأها بنية الثناء، ولم تثبت القراءة عن رسول الله - صلى الله عليه وسلم .''

(کتاب الصلاۃ ،باب الجنائز،فصل فی الصلاۃ علی المیت،ج:2،ص:121/ 122،ط:شركة مكتبة ومطبعة مصفى البابي الحلبي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں