بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نکلے ہوئے دانتوں کو گھسوانا


سوال

اگلے دودانت اگر سامنے کی طرف زیادہ نکلے ہوں اورشادی میں رکاوٹ ہو تو ان کو ڈینٹل سے رگڑائی کرواکر برابر کرواسکتے ہیں یا نہیں ؟

جواب

واضح رہے کہ فقہاء کرام نے عیب کے ازالے کی غرض سے، ہلاکتِ جان سے امن کی صورت میں انسان کے کسی زائد عضو کو کاٹنے کی اجازت دی ہے۔لہذا سامنے کے دانتوں کا بڑھ جاناتکلیف دہ ہو،یا  باعثِ عیب ہوچہرہ یامنہ بدنما معلوم ہوتا ہو، تو ان کو گھسوانا جائز ہے۔

فتاویٰ عالمگیریہ میں ہے:

"إذا أراد الرجل أن يقطع ‌إصبعا ‌زائدة أو شيئا آخر قال نصير - رحمه الله تعالى - إن كان الغالب على من قطع مثل ذلك الهلاك فإنه لا يفعل وإن كان الغالب هو النجاة فهو في سعة من ذلك."

(كتاب الكراهية، باب الحادي والعشرون فيما يسع من جراحات بني آدم والحيوانات، ج: 5، ص: 360، ط: دار الفكر بيروت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144310100625

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں