بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح میں وکیل بنانا


سوال

ایک لڑکا(عبدالرحمن)اٹلی میں  ہے  اورلڑکی پاکستان(گوجرانوالہ)میں ہے۔

اب ان دونوں کا نکاح کروانا ہے  پاکستان میں،جبکہ  لڑکا پاکستان  نہیں آ سکتا اور لڑکی اٹلی نہیں جا سکتی ۔ اب ان دونوں کے نکاح کی کیا صورت ہو گی ؟

جواب

واضح رہے کہ نکاح صحیح ہونے کے لیے  ایجاب و قبول کی مجلس  کا ایک ہونا اور اس میں  عاقدین کا موجود ہونا ضروری ہے، یعنی یا تو لڑکا اور لڑکی خود موجود ہوں، یا ان کے وکیل یا ایک طرف سے لڑکا یا لڑکی خود موجود ہو اور دوسرے کا وکیل اسی مجلس میں موجود ہو اور وہ وکیل ایجاب قبول کرے،  اگر جانبین  (لڑکا، لڑکی) میں سے کوئی ایک مجلسِ نکاح میں موجود نہ ہو تو اس صورت میں اپنا وکیل مقرر کرے ، پھر یہ وکیل اپنے مؤکل کی طرف سے اس کا نام مع ولدیت لے کر مجلسِ  نکاح میں ایجاب وقبول کرے، تو نکاح منعقد ہوجائے گا۔

لہذا صورت مسئولہ میں جس طرح لڑکی اپنا وکیل مقرر کرتی ہے جو اس کی طرف سے ایجاب و قبول کرتا ہے، اسی طرح لڑکا بھی اپنا کوئی وکیل مقرر کردے اور دونوں کے وکیل مجلس میں حاضر ہوکر اپنے اپنے مؤکل کا نام مع ولدیت لے کر ان کی طرف سے ایجاب و قبول کرلیں تو نکاح منعقد ہوجائے گا۔

الدرالمختار مع ردالمحتارمیں ہے:

"(ويتولى طرفي النكاح واحد) بإيجاب يقوم مقام القبول في خمس صور كأن كان وليا أو وكيلا من الجانبين أو أصيلا من جانب ووكيلا أو وليا من آخر، أو وليا من جانب وكيلا من آخر كزوجت بنتي من موكلي (ليس) ذلك الواحد (بفضولي) ولو (من جانب)...

قوله ووكيلا أو وليا من آخر) كما لو وكلته امرأة أن يزوجها من نفسه، أو كانت له بنت عم صغيرة لا ولي لها أقرب منه فقال تزوجت موكلتي أو بنت عمی."

(كتاب النكاح،باب الكفاءة،ج:3،ص:98،ط:سعيد)

العناية شرح الهداية میں ہے:

"(كل عقد جاز أن يعقده الإنسان بنفسه جاز أن يوكل به غيره) لأن الإنسان قد يعجز عن المباشرة بنفسه على اعتبار بعض الأحوال فيحتاج إلى أن يوكل غيره فيكون بسبيل منه دفعا للحاجة."

(العناية شرح الهداية (3/ 305)فصل في الوكالة بالنكاح وغيرهما)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102613

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں