بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنی نیکی دوسروں کو بتلانا، اعتکاف میں حیض کا آنا


سوال

کیا میں اعتکاف کا دوسروں اور فیملی کو بتا سکتی ہوں کہ میں اعتکاف کر رہی ہوں ,کہیں یہ ریا کاری اور دکھاوا تو نہیں ہوگا؟  اگر پانچ دن کا اعتکاف حیض کی وجہ سے نہیں ہوا تو پانچ دن کا  ہی قضا اعتکاف کرنا ہو گا ؟

جواب

اگر آپ کی نیت درست ہے اور اعتکاف سے مقصود اللہ کی رضا وخوش نودی  ہے تو دوسروں کو اپنے اعتکاف سے آگاہ کرنا دکھلاوے میں شامل نہ ہوگا۔ تاہم نیک اعمال میں جس قدر اخفا  ہو اور لوگوں کی نگاہوں سے پوشیدہ ہو اس قدر زیادہ ثواب ہے۔البتہ دوسروں کو بھی اس نیکی پر آمادہ کرنا اور ترغیب دلانا مقصود ہو یا کسی ضرورت یا مصلحت کی وجہ سے بتانا ہو تو اظہار  میں حرج نہیں ہے۔

اگر  اعتکاف میں بیٹھی  عورت کو  ماہواری  آجائے تو  اس کا اعتکاف باطل ہو جائے گا،  لہذا ایسی حالت میں عورت اعتکاف چھوڑدے،  پاک ہونے کے بعد صرف ایک دن کے اعتکاف کی قضا کرنا ضروری ہوگا، تمام چھوٹے ہوئے ایام کی قضانہیں،  پس اگر رمضان میں ہی پاک ہوگئی تو رمضان میں ہی قضا کرلے،  اور اگر رمضان کے بعد قضا کرے  تو  اس دن کا  روزہ  رکھنا لازم ہوگا۔

اعتکاف کی قضا کا طریقہ یہ ہے کہ سال کے جن دنوں میں روزے رکھنا منع ہیں، ان دنوں کے  علاوہ کسی دن غروبِ آفتاب سے دوسرے دن کے غروب آفتاب تک ایک دن رات کا اعتکاف کرلیا جائے۔

اور اگر اعتکاف شروع کرنے سے قبل حیض جاری تھا تو اس حالت میں اعتکاف میں بیٹھنا درست نہ ہوگا، اس صورت میں اگر پاک ہونے کے بعد باقی جتنے دن عورت اعتکاف میں بیٹھے گی وہ نفلی اعتکاف شمار ہوگا۔مثلاً ایک عورت کو  24 یا 25 رمضان تک حیض کا خون جاری رہا اور پھر وہ پاک ہوگئی اور باقی ایام اس نے اعتکاف میں گزارے تو یہ نفلی اعتکاف کہلائے گا، اس صورت میں ابتدائی جو دن گزرچکے ہیں ان کی قضانہیں ہے۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144109201191

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں