بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کے بعد رخصتی کے لیے دوبارہ استخارہ


سوال

استخارہ کرنے کے بعد شادی ہوئی دوبارہ استخارہ کرنا چاہیے کہ  شوہر کے پاس جانا چاہیے کہ نہیں ؟ 

جواب

بصورتِ  مسئولہ استخارہ کرنے کے بعد جب نکاح ہوگیا تو  اب  رخصتی کے  لیے دوبارہ استخارہ  نہیں کیا جائے گا، ہاں اگر رخصتی کا وقت متعین کرنے کے لیے استخارہ کیا جائے (مثلاً: ایک ہفتے بعد کی جائے یا دو ہفتے بعد) تو اس کی اجازت ہوگی۔

اور اگر سوال کے اس جملے "استخارہ کرنے کے بعد شادی ہوئی" سے مراد یہ ہے کہ رخصتی بھی ہوچکی ہے، اب کسی ناچاقی وغیرہ کی وجہ سے شوہر کے پاس جانے میں تردد ہے تو  صرف استخارے پر اکتفا کے بجائے خاندان کے کسی بزرگ تجربہ کار فرد سے مشورہ کرنا چاہیے، نیز اس صورت  میں صلاۃ الاستخارہ اور دعاءِ استخارہ اس نیت سے پڑھنا کہ جو  صورت بہتر ہو، وہ مقدر ہوجائے، اس کی بھی اجازت ہے۔  لیکن اس موقع پر استخارے کا یہ مطلب سمجھنا کہ خواب میں جیسا کہا جائے یا اشارہ دیا جائے، اس کے مطابق عمل کیا جائے، خواہ ظاہرِ حال کچھ اور ہو، یہ درست نہیں ہے۔فقط واللہ علم


فتوی نمبر : 200058

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں