بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نائک (nike) لکھی ہوئی کمپنی کے جوتے استعمال کرنے کا حکم


سوال

 کیا فرماتے ہیں مفتیانِ  کرام نائیکی برانڈ(Nike brand)جوتے کے بارے میں؟ مجھےیہ جانناتھاکہ نائیکی برانڈ جوتا پہننا کیسا ہے؟ لوگ اس نامی جوتے کے بارے میں طرح طرح کے نظریات پیش کرتےہیں کہ (Nike)کسی دیوتا یا بت کا نام ہے تو کیا ہم اسے خرید سکتے ہیں ،پہنن سکتےہیں؟ 

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر مذکورہ کمپنی nike (یعنی national indian knitting enterprise)   کی مصنوعات میں خلافِ شرع اشیاء کی آمیزش  نہیں ہے، نیز وہ اپنی مصنوعات فروخت کرکے اس  سے حاصل شدہ کمائی مسلمانوں کے خلاف استعمال  نہیں کرتی  تو  مذکورہ کمپنی کی کسی بھی قسم کی جائز حلال  مصنوعات کا استعمال جائز ہے۔
  باقی اگر مذکورہ کمپنی کے برانڈ اور مصنوعات  کے بارے میں کسی قسم کا ناجائز امور کا  شبہ کسی ٹھوس بنیاد پر  ہے، تو وہ ناجائز امور سوال میں واضح کرکے لکھ سوال ارسال کریں، ان شاء اللہ اس کے مطابق جواب جاری کیا جائےگا۔

موسوعة الفقه الإسلامي میں ہے:

"القاعدة التاسعة: الأصل في الأشياء الإباحة.فكل ما خلق الله الأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد دليل يحرمه.

وكل ما صنع الإنسان من الآلات والأجهزة فالأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد فيه دليل يحرمه.

فالأصل الإباحة في كل شيء، والتحريم مستثنى."

(القاعدة التاسعة، ج:2، ص:293، ط:بيت الافكار الدولية)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144209201865

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں