جس سے منگنی ہوئی ہو، اس کے ساتھ شادی سے پہلے اگر ہم بستری کر لیں تو کیا یہ جائز ہے؟
واضح رہے کہ منگنی شرعا نکاح کا وعدہ ہے، نکاح نہیں ہے، جس کی وجہ سے منگنی کرنے بعد بھی منگیتر دیگر اجنبی لڑکیوں کی طرح نامحرم ہی ہوتی ہے ، اور نامحرم لڑکی سے تعلقات رکھنا، ملنا جلنا، اور ہنسی مذاق یا بغیر ضرورت بات چیت کرنا یا میسجز پر تعلقات قائم کرنا سب نا جائز ہوتا ہے، لہذا صورت مسئولہ میں نکاح سے قبل منگیتر سے ہم بستری کرنا زنا ہونے کی وجہ سے ناجائز و حرام ہے، جس کی شرعی سزا سو کوڑے ہیں، لہذا منگنی کو طول دینے کے بجائے جلد از جلد نکاح کرلینا چاہیئے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201638
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن