بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح سے پہلے لڑکی کو ایک نظر دیکھنے کا حکم


سوال

لڑکا اور لڑکی کا نکاح سے پہلے ایک دوسرے کو دیکھنا کیسا ہے؟  والدین یا اور رشتہ داردیکھنے  جاتے ہیں، اور جنہوں نے پوری زندگی ساتھ رہنا ہے، پہلے تو وہ کہتے ہیں نہیں، شرم کے مارے،اور  اگر وہ لڑکا/ لڑکی کہیں ہم نے ایک دوسرے کو دیکھناہے، تو یہ بات انتہائی معیوب سمجھی جاتی ہے، یہ بات اچھی ہے  کہ گھر کے بڑے دیکھنے جاتے ہیں،وہ  بچوں کی بہتری ہی چاہتے  ہیں لیکن کم ازکم بچوں کو بھی تو نکاح کرنے سے پہلے دیکھنے کا موقع دیا جاۓ ۔

جواب

واضح رہے کہ لڑکا اور لڑکی کےنکاح کےانعقاد کےلیے یہ بات ضروری اور لازمی نہیں ہے کہ دونوں ایک دوسرے کو دیکھیں،صرف گھر کی خواتین کا دیکھ لینا بھی کافی ہے،البتہ جس شخص کا کسی لڑکی سے نکاح کا ارادہ ہو،تو شرعاً اسے اس بات کی اجازت ہےکہ باقاعدہ ملاقات کا ماحول بنائے بغیر،اور تنہائی میں ملاقات کیے بغیر ، صرف ایک نظر دیکھ سکتاہے،حدیث شریف میں اس دیکھنے کو نکاح کے بعد محبت کا سبب بتایا گیا ہے۔

مسند أحمد میں   ہے :

"عن محمد بن مسلمة، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إذا قذف الله في قلب امرئ خطبة امرأة، فلا بأس أن ينظر إليها."

(حديث محمد بن مسلمة الأنصاري، ج:29، ص:501، ط:مؤسسة الرسالة)

ترجمہ : "حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر اللہ کسی شخص کے دل میں کسی عورت کے پاس پیغام نکاح بھیجنے کا خیال پیدا کریں تو اسے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں ۔"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں