بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح سے پہلے طلاق


سوال

نکاح سے پہلے طلاق ہوگی؟

جواب

نکاح سے پہلے طلاق نہیں ہوتی۔ البتہ اگر نکاح سے پہلے، نکاح کی طرف اضافت کرکے طلاق کے الفاظ استعمال کیے جائیں تو طلاق معلق ہوجائے گی، اور نکاح کرنے کی صورت میں واقع ہوجائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 226):
"كتاب الطلاق

(هو) لغةً رفع القيد، لكن جعلوه في المرأة طلاقًا وفي غيرها إطلاقًا، فلذا كان "أنت مطلقة" بالسكون كناية، وشرعًا (رفع قيد النكاح". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109201074

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں