کیا نکاح خواں اپنے قریب کی مسجد کا ہونا چاہیے یا پھر ہم کسی سے بھی نکاح پڑھواسکتے ہیں؟
واضح رہے کہ نکاح پڑھوانے کے لیے کسی خاص اور قریبی مسجد کے نکاح خواں کی کوئی قید نہیں ہے، لہذا جو شخص دیندار اور مسائل نکاح سے واقف ہو اس سے نکاح پڑھوایا جاسکتا ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وكونه في مسجد يوم جمعة بعاقد رشيد".
(کتاب النكاح، ج:3، ص:8، ط:سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144412100813
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن