بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح پڑھوانے کے لیے قریبی مسجد کے نکاح خواں کا ہونا ضروری نہیں


سوال

کیا نکاح خواں اپنے قریب کی مسجد کا ہونا چاہیے یا پھر ہم کسی سے بھی نکاح پڑھواسکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ نکاح پڑھوانے کے لیے کسی خاص اور قریبی مسجد کے نکاح خواں کی کوئی قید نہیں ہے، لہذا جو شخص دیندار اور مسائل نکاح سے واقف ہو اس سے نکاح پڑھوایا جاسکتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وكونه في مسجد يوم جمعة بعاقد رشيد".

(کتاب النكاح، ج:3، ص:8، ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144412100813

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں