بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح میں لڑکی کی عمر کا لڑکے سے کم ہونے کا حکم


سوال

کیا نکاح کے لئے لڑکی کی عُمر لڑکے سے کم ہونا ضروری ہے ؟

جواب

نکاح کے لیے لڑکی کی عمر کا لڑکے سے کم ہونا ضروری نہیں ہے ،البتہ   نکاح کے وقت اس بات کا خیال رکھنا کہ لڑکی اپنے شوہر سے عمر ،حسب، عزت اور مال کے اعتبار سے کم ہوتوبہتر ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وكونها دونه سنا وحسبا وعزا، ومالا (قوله: دونه سنا) لئلا يسرع عقمها فلا تلد. (قوله: وحسبا) هو ما تعده من مفاخر آبائك ح عن القاموس أي بأن يكون الأصول أصحاب شرف وكرم وديانة؛ لأنها إذا كانت دونه في ذلك، وكذا في العز أي الجاه والرفعة وفي المال تنقاد له، ولا تحتقره، وإلا ترفعت عليه وفي الفتح روى الطبراني عن أنس عنه - صلى الله عليه وسلم - من تزوج امرأة لعزها لم يزده الله إلا ذلا، ومن تزوجها لمالها لم يزده الله إلا فقرا، ومن تزوجها لحسبها لم يزده الله إلا دناءة، ومن تزوج امرأة لم يرد بها إلا أن يغض بصره ويحصن فرجه أو يصل رحمه بارك الله له فيها وبارك لها فيه"

(کتاب النکاح ،ج:3 ،ص:8،ط:سعید)

واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412101032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں