بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح میں غیر مسلم کو گواہ بنانا


سوال

نکاح میں کسی غیر مسلم کو گواہ بنانا کیسا  ہے؟  اگر گواہ بنا لیا تو کیا نکاح ہو جائے گا جب کہ نکاح چھپ کر ہوا ہو؟

جواب

مسلمان کا نکاح صحیح ہونے کے لیے دو مسلمان، عاقل، بالغ اور آزاد مردوں یا ایک مسلمان مرد اور دو مسلمان عورتوں کا گواہ ہونا شرط ہے، غیرمسلم گواہوں کی موجودگی میں مسلمان کا نکاح منعقد نہیں ہوتا۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 253):

"وأما صفات الشاهد الذي ينعقد به النكاح ... ومنها الإسلام في نكاح المسلم المسلمة فلاينعقد نكاح المسلم المسلمة بشهادة الكفار؛ لأن الكافر ليس من أهل الولاية على المسلم، قال الله تعالى: {ولن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلًا} [النساء: 141] وكذا لايملك الكافر قبول نكاح المسلم ولو قضى قاض بشهادته على المسلم ينقض قضاؤه."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201767

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں