بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کے وقت کلمہ پڑھنا


سوال

کیا حضرت فاطمه رضی اللہ عنہا نے نکاح کے وقت کلمہ پڑھا تھا؟

جواب

واضح رہے کہ نکاح فقط ایجاب اور قبول سے ہوجاتا ہے، جس کے لیے دو گواہوں کا ہونا شرط ہے،نکاح کے وقت  نکاح خواں  کا دولہا / دولہن  سے کلمہ پڑھوانا  یا دولہا / دولہن کا خود پڑھنااحادیث ،صحابہ کرام ،حضرت فاطمہ ،دیگر صحابیات  اور مجتہدین  (رضوان اللہ علیہم اجمعین )سے منقول نہیں،  دولہا ،دولہن کے عقائد کا خلافِ  شرعیہ ہونا معلوم ہو تو پڑھادینا منع نہیں، تاہم ہر جگہ اس کا التزام کرنا غلط ہے۔ (مستفاد از فتاوی محمودیہ 610/10ط:فاروقیہ) 

وفي  فی الدر المنتقی:

"هو (النکاح) لغةً الضم و الجمع و شرعًا عقد مجموع إیجاب و قبول و لو حکمًا یرد علی ملك المتعة أي حلّ استمتاع الرجل من المرأۃ قصدًا (إلی قوله) وشرط لصحة العقد المذکور سماع کل من العاقدین لفظ الآخر … و حضور شاهدین حرّین أو حرّ و حرّتین مکلفین أي عاقلین بالغین."

(الدر المنتقی مع مجمع الأنہر، کتاب النکاح، دار الکتب العلمیۃ بیروت ۱/۴۶۷-۴۷۱-۴۷۲)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں