بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کی نیت سے کسی لڑکی سے بات چیت کرنا ، تعلق قائم کرنا


سوال

زید نے کسی خاتون سے نکاح کرنے کی نیت سے تعلق قائم کیا ہے اور بات چیت کرتا ہے اسی غرض سے کہ نکاح کروں گا شریعت میں ایسے تعلق کی کہاں تک گنجائش ہے خوب وضاحت فرمائیے گا۔

جواب

واضح رہے کہ مرد کے لیے کسی بھی نامحرم لڑکی  سے بلاضرروت گفتگو یا بے تکلفی کرنا جائز نہیں،نیز یہ عمل سخت فتنہ کاموجب ہے،اس سلسلے میں شرعی حکم یہ ہے کہ اگرکسی نامحرم لڑکی سے بات چیت کی ضرورت پیش بھی آئے تو پردے کے اہتمام کے ساتھ بقدرِ ضرورت بات  چیت کی جائے،لہجے میں پھر بھی  شدت ہونی چاہیے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں زید کے لیے کسی خاتون سے نکاح کی نیت  سے بلاضرورت گفتگو کرنا جائز نہیں، یہ کئی مفاسد پر مشتمل ہے، اگر کبھی بات چیت  کی ضرورت پیش بھی آئے تو لہجے میں شدت  کے  ساتھ  صرف  ضرورت کے  بقدر   بات کی جائے،لہذا بلاضرورت  غیرمحرم سےبغیر پردے کے  بات چیت کرناتعلق قائم کرناشرعًا ناجائز  اور حرام عمل ہے۔ رشتے کے لیے اپنی کسی محرم خاتون کے واسطے سے بات چلائی جاسکتی ہے۔

صحیح مسلم میں ہے:

"عن ‌أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: « كتب على ابن آدم ‌نصيبه ‌من ‌الزنا مدرك ذلك لا محالة، فالعينان زناهما النظر، والأذنان زناهما الاستماع، واللسان زناه الكلام."

(كتاب القدر، باب قدر على إبن آدم حظه من الزنا وغيره، ج:8، ص:52، ط:دارالطباعة العامرة تركيا)

مشکاۃ المفاتیح میں ہے:

"وعن الحسن مرسلا قال: بلغني أن رسول صلى الله عليه وسلم قال: «‌لعن ‌الله ‌الناظر والمنظور إليه."

(كتاب النكاح، ‌‌باب النظر إلى المخطوبة وبيان العورات، الفصل الثالث، ج:2، ص:991، ط:المكتب الإسلامي - بيروت)

فتاوی شامی میں ہے:

"فإنا نجيز الكلام مع النساء الأجانب ومحاورتهن عند الحاجة إلى ذلك، ولانجيز لهن رفع أصواتهن ولا تمطيطها ولا تليينها وتقطيعها؛ لما في ذلك من استمالة الرجال إليهن، وتحريك الشهوات منهم، ومن هذا لم يجز أن تؤذن المرأة."

(کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ ،ج:1،ص؛406، ط: سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144405100861

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں