بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کی غرض سے کسی بزرگ کی طرف سفر کرنا


سوال

 صرف نکاح کی  غرض سے کسی بزرگ کے پاس 650 کلومیٹر کا سفر طے کرکے جانا،  جس میں پندرہ سے بیس ہزار روپے خرچ آتا ہو، سنت وشریعت کے رو سے یہ عمل کیسا ہے ؟کہاں تک درست ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اپنے  شیخ کی زیارت  کی غرض سے  دور دراز کا سفر کرنا اور ان سے نکاح پڑھوانا جائز ہے، تاہم  اس میں کثیر مال خرچ کرنے سے بچنا چاہیے، کیوں کہ اللہ کے رسول ﷺ کے ارشاد کا مفہوم ہےکہ:  برکتوں والا نکاح وہ ہے ،جس کے اخراجات کم ہو۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"عن عائشة قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «‌إن ‌أعظم ‌النكاح بركة أيسره مؤنة»."

(کتاب النکاح، الفصل الثالث، ج:2، ص:930، ط:المكتب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100297

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں