بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح پڑھانے والا آدمی کیسا ہونا چاہیے؟


سوال

نکاح پڑھانے والا آدمی کیسا ہونا چاہیے؟

جواب

بہتر یہ ہے کہ نکاح پڑھانے والا  شخص دیندار شخص ہو ، عالمِ دین ہو تو زیادہ بہتر ہے،  اسی  وجہ  سے دستور یہ ہے کہ علماءِ  کرام اور مسجد کے  ائمۂ کرام  سے  نکاح کے خطبے دلوائے جاتے ہیں اور ان ہی کے ذریعے سے ایجاب اور قبول کروایا جاتا ہے ۔البتہ اگر کوئی عام شخص بھی نکاح کا خطبہ کہہ دے اور ایجاب اور قبول کروا لے تو نکاح منعقد ہو جاتا ہے۔

فتاویٰ شامی  میں  ہے:

"ویندب إعلانه وتقدیم خطبة،  وکونه في مسجد یوم جمعة بعاقد رشید"...  الخ

(الدرالمختار، کتاب النکاح، کراچی ۳/ ۸)

المبسوط للسرخسي (5/ 18):

"والمعنى فيه أن العاقد في باب النكاح سفير ومعبر".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200330

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں