بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کے وقت لڑکی کا موجود ہونا ضروری ہے یا نہیں؟


سوال

کیا نکاح کے وقت لڑکی کا وہاں موجود ہونا ضروری ہے؟  جب کہ لڑکی اپنی رضامندی دے چکی ہو،  اور ولی کو اجازت دے چکی ہو کہ وہ اس کی مرضی کے مطابق  اس کی جگہ وہاں موجود رہے ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر لڑکی اپنے ولی کو نکاح کروانے کا اختیار سپرد کر چکی ہو  کہ وہ اس کی طرف سے نکاح میں  ایجاب یا قبول کر لے تو نکاح کی مجلس میں لڑکی کا موجود ہونا ضروری نہیں ہے۔

کتاب الاصل میں ہے:

"قلت: أرأيت امرأة ‌وكلت ‌رجلا أن يزوجها، ووكل رجل هذا الوكيل أن يزوجه امرأة، للوكيل أن يزوج هذه المرأة من هذا الرجل الذي وكله، ويكون الوكيل هو المتكلم وحده لهما جميعا؟ قال: نعم؛ ذلك جائز عندنا."

(كتاب الحيل، ‌‌باب الحيلة فيى الوكالة والثقة في ذلك، ج:9، ص:420، ط:دار ابن حزم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100524

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں