بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کے وقت لڑکی کی عمر کم بتانا


سوال

مسجد میں نکاح کے وقت لڑکی والوں نے لڑکی کی عمر کم لکھائی،  بعد میں نادرا  رجسٹریشن کے وقت لڑکی کی عمر زیادہ پتا چلتی ہے (34-26)،  چوں کہ نکاح کا اہتمام لڑکی والوں نے کیا تھا۔ برائے مہربانی راہ نمائی فرمائیں ایسے عمل کے بارے میں!

جواب

جھوٹ بولنا حرام اور ناجائز ہے،  اور عمر غلط بتانا یا غلط لکھوانا بھی جھوٹ اور گناہ ہے، لہٰذا جس نے مذکورہ جھوٹ بولا ہے اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے توبہ و استغفار کرے، اور آئندہ کاغذات میں درست عمر کا اندراج کرے، ورنہ سخت گناہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں