اگر کوئی انسان اپنی بیوی سے نکاح کے بعد چند ماہ ہم بستری نہ کرے تو کیا نکاح فاسد ہو جائے گا؟
فقط ہم بستری نہ کرنے سے نکاح نہ تو فاسد ہوتا ہے اور نہ ہی ٹوٹتا ہے چاہے جتنی بھی مدت گزر جائے۔ البتہ اگر کوئی چار ماہ یا اس سے زیادہ مدت تک اپنی بیوی سے ہم بستری نہ کرنے کی قسم کھالے تو اس قسم کھانے کے بعد اگر وہ چار ماہ تک اپنی اس بیوی سے ہم بستری نہ کرے تو چار ماہ پورے ہوتے ہی اس کی بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہوجائے گی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 422):
"باب الإيلاء
مناسبته البينونة مآلا (هو) لغةً: اليمين. وشرعًا (الحلف على ترك قربانها) مدته ... (وحكمه وقوع طلقة بائنة إن بر) ولم يطأ (و) لزم (الكفارة، أو الجزاء) المعلق (إن حنث) بالقربان.(و) المدة (أقلها للحرة أربعة أشهر، وللأمة شهران) ولا حد لأكثرها."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200229
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن