بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کے بعد شوہر کا بیوی کو لینے نہ آنا


سوال

 اگر کسی لڑکی کو اس کے نکاح کے بعد اس کا شوہر لینے نہ آئے تو کیا حکم ہے اس عورت کے لیے؟

جواب

واضح رہے کہ نکاح کے بعد دولہا اور  دلہن ایک دوسرے کے لیے اجنبی نہیں رہتے،  بلکہ  اُن کا ایک ساتھ رہنا جائز ہو جاتا ہے اور نکاح کے بعد مناسب موقع  دیکھ کر  رخصتی کر دینا چاہیے، لیکن اگر کوئی لڑکا نکاح کر لے اور نکاح کے بعد رخصتی کی کوئی ترتیب نہ بنائی جائے تو خاندان کے بڑوں کو چاہیے کہ   مل بیٹھ کر اس مسئلے  کا کوئی حل نکالیں؛ تاکہ لڑکا اور لڑکی اپنی زندگی کا آغاز بہتر انداز پر کر سکیں اور اگر لڑکا ساتھ رہنا نہ چاہتا ہو تو بھی اس کی مناسب تدبیر سوچ لینی چاہیے۔

سوال سے معاملہ کی پوری صورتِ  حال واضح نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے جواب بھی عمومی نوعیت کا دیا گیا ہے، اگر مزید وضاحت کے ساتھ معاملہ کی تفصیلات درج  کی جاتیں تو جواب میں بھی تفصیلی حکم بتایا جاسکتا تھا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200929

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں