اگر کسی لڑکی کو اس کے نکاح کے بعد اس کا شوہر لینے نہ آئے تو کیا حکم ہے اس عورت کے لیے؟
واضح رہے کہ نکاح کے بعد دولہا اور دلہن ایک دوسرے کے لیے اجنبی نہیں رہتے، بلکہ اُن کا ایک ساتھ رہنا جائز ہو جاتا ہے اور نکاح کے بعد مناسب موقع دیکھ کر رخصتی کر دینا چاہیے، لیکن اگر کوئی لڑکا نکاح کر لے اور نکاح کے بعد رخصتی کی کوئی ترتیب نہ بنائی جائے تو خاندان کے بڑوں کو چاہیے کہ مل بیٹھ کر اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں؛ تاکہ لڑکا اور لڑکی اپنی زندگی کا آغاز بہتر انداز پر کر سکیں اور اگر لڑکا ساتھ رہنا نہ چاہتا ہو تو بھی اس کی مناسب تدبیر سوچ لینی چاہیے۔
سوال سے معاملہ کی پوری صورتِ حال واضح نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے جواب بھی عمومی نوعیت کا دیا گیا ہے، اگر مزید وضاحت کے ساتھ معاملہ کی تفصیلات درج کی جاتیں تو جواب میں بھی تفصیلی حکم بتایا جاسکتا تھا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200929
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن