میرے نکاح کو تقریبأ ایک سال ہونے والا ہے اور رخصتی نہیں ہو ئی تو کیا میرا اپنے خاوند سے بات کرنا جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو دن وقت کی کوئی قید ہے کہ اتنی دیر بات کرنی ہے، اس سے زیادہ نہیں؟
باقاعدہ نکاح ہوجانے کے بعد اپنی منکوحہ سے ملنا، اس سے باتیں کرنا شرعاً جائز ہے، اس کے لیے کسی دن وقت یا دورانیہ کی قید نہیں ہے، البتہ باقاعدہ رخصتی سے پہلے تنہائی میں ملنا یا باتیں کرنا بعض خاندانوں میں معیوب سمجھاجاتاہے، اس لیے اپنے خاندان و گھرانہ کے عرف کو سامنے رکھا جائے، بسااوقات یہ بڑے فساد کاذریعہ بن جاتاہے۔ اور کوئی شرعی مانع نہ ہو تو حتی الامکان جلد رخصتی کا اہتمام کیا جائے۔
"(هو) عند الفقهاء (عقد يفيد ملك المتعة) أي حل استمتاع الرجل من امرأة لم يمنع من نكاحها مانع شرعي". (فتاوی شامی، ۳/۳، سعید) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201260
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن