بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح فضولی کا طریقہ


سوال

میں نےاپنی بیوی کوایک طلاق بائن ایک سال پہلےدی اوراس کےبعد وہ مجھےچھوڑکراپنےگھرچلی گئی ابھی ایک ہفتہ پہلےمیں نےاسےسوچتے ہوئےکہاکہ اگرفاطمہ کےگھرجاؤں اوراس سےشادی کروں تواس سےشادی کروں تواس کو تین طلاق۔کیافرماتےہیں حضرات علماء کرام کہ میرےمندرجہ بالا جملہ کےبعداگرمیں اپنی سابقہ بیوی فاطمہ کےگھرجاتاہوںتوکیااس سےنکاح کرنےپرتین طلاق واقع ہوجائیں گی اوراس کےساتھ ساتھ اس سےنکاح کرنےپربھی تین طلاق ہوجائیں گی۔

جواب

صورت مسئولہ میں اگرسائل نے اپنی سابقہ بیوی سے دوبارہ نکاح کرتا ہےتوشرط پائےجانے کی وجہ سےمجموعی طورپرتین طلاقیں واقع ہوجائیں گی۔ البتہ اس سےبچنے کی ایک صورت یہ ہےکہ آپ کی اجازت کےبغیر کوئی تیسراشخص آپ کا نکاح اس عورت سے کرادےاورپھرسائل اس نکاح کوزبانی قبول کرنے کےبجائے مہرادا کرکےیاعملاً حقوقِ زوجیت اداکرکے اپنی قبولیت کا اظہارکردے تواس صورت میں طلاق واقع نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200191

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں