بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 جُمادى الأولى 1446ھ 03 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح سے انکار کے باوجود والدین کا بیٹے کا نکاح کروانا کا حکم


سوال

 ايك لڑکے کی ایک لڑکی سے نسبت والدین نے طے کی،لڑکا نکاح پر راضی نہیں تھا، اور ان کے والدین نے ان کا نکاح کروایا،لڑکےنے کسی کو وکیل بھی نہیں بنوایا،اور نہ خود نکاح کے وقت نکاح کی مجلس میں موجود تھا،نکاح ہونے کے بعد بھی اس نے اس نکاح سےانکار کیااور وہ اب تک اس نکاح پر رضامند نہیں ہے۔

1۔ اب اس صورت میں مذکورہ نکاح منعقد ہوا یا نہیں؟

2۔ ان کےآپس میں میاں بیوی والے تعلقات قائم کرنا جائز ہیں یا نہیں؟

جواب

1۔صورتِ مسئولہ میں   اگر لڑکا عاقل بالغ تھا، اور   نکاح کرنے پر راضی نہیں تھا اور اور نہ ہی اس نے کسی کو وکیل بنایاتھا،بلکہ والدین نے اپنی طرف سے نکاح  کرادیا اور لڑکے نےنکاح کے بعد بھی انکار کیا تو مذکورہ نکاح  منعقد ہی نہیں ہوا۔

2۔اس صورت میں لڑکا اور لڑکی دونوں کا آپس میں میاں بیوی کی  طرح رہنااور تعلقات قائم کرنا جائز نہیں ہے۔

واضح رہے کہ یہ جواب اس صورت میں ہے کہ جب مذکورہ لڑکا بالغ ہو۔اگر سوال کی نوعیت کچھ اور ہے تو اس کی وضاحت کر کے اس کے مطابق جواب لیا جا سکتا ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(وأما ركنه) فالإيجاب والقبول، كذا في الكافي والإيجاب ما يتلفظ به أولا من أي جانب كان والقبول جوابه هكذا في العناية."

(كتاب النكاح، الباب الأول، 267/1، ط: دارالفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"(وشرط سماع كل من العاقدين لفظ الآخر) ليتحقق رضاهما.

(قوله: ليتحقق رضاهما) أي ليصدر منهما ما من شأنه أنيدل على الرضا إذ حقيقة الرضا".

(‌‌كتاب النكاح، 21/3، ط: سعید)

وفيه ايضاً:

"(ولا تجبر البالغة البكر على النكاح) لانقطاع الولاية بالبلوغ.

(قوله ولا تجبر البالغة) ولا الحر البالغ والمكاتب والمكاتبة ولو صغيرين ح عن القهستاني."

(‌‌كتاب النكاح، ‌‌باب الولي، 58/3، ط: سعید)

وفيه ايضاً:

"نكاح ‌الفضولي صحيح موقوف على الإجازة بالقول أو بالفعل فكذا طلاقه."

(‌‌كتاب الطلاق، 242/3، ط: سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144604101430

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں