کیا میں اپنی بیٹی کا نام نحلہ رکھ سکتا ہوں؟
"نَحلہ"نون پر زبر کے ساتھ شہد کی مکھی اور عطیہ (تحفہ) دونوں معنوں میں استعمال ہوتا ہے،البتہ نون کے نیچے زیر کے ساتھ صرف بخشش،تحفہ اور عطیہ کے معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے،نام رکھنے کے لیے بھی "نِحلہ" نون کے نیچے زیر کے ساتھ مستعمل ہے، لہذا "نِحلہ " نام رکھ سکتے ہیں۔
لسان العرب میں ہے:
"والاسم النحلة، تقول: أعطيتها مهرها نحلة، بالكسر، إذا لم ترد منها عوضا."
(ج11،ص650،ط؛دار صادر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511101395
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن