کیا نفاس والی عورت سے پیچھے سے اوپر ہی اوپر سے صحبت کرسکتے ہیں؟ کیوں کہ مجھ پر شہوت کا غلبہ ہو جاتا ہے جس سے میں خود کو روک نہیں پاتا ۔
بچے کی ولادت کے بعد جب تک بیوی حالتِ نفاس میں ہو، شوہر کے لیے اس سے ازدواجی تعلق قائم کرنا (ناف سے لے کر گھٹنوں کے درمیان حصے سے بغیر حائل کے لطف اندوز ہونا) ناجائز ہے،اگر ناف سے گھٹنوں کے درمیان اتنا موٹا کپڑا ہو جس سے دونوں کو ایک دوسرے کے جسم کی حرارت محسوس نہ ہو تو شرم گاہ میں دخول کیے بغیر تسکین حاصل کرنے کی اجازت ہوگی، لیکن جس شخص کو اپنے اوپر کنٹرول نہ ہو، اسے اس سے بھی اجتناب کرنا چاہیے، البتہ ناف سے گھٹنے کے علاوہ جسم کے حصے سے بغیر حائل کے لطف اندوز ہوسکتا ہے (جس میں بوس و کنار بھی شامل ہے)۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 290):
"(قوله: يمنع) أي الحيض وكذا النفاس، خزائن".
''(و) يمنع ... (و قربان ماتحت إزار) يعني مابين سرة و ركبة ولو بلاشهوة و حل ماعداه مطلقاً''.
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 200083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن