اگر کسی نفاس والی عورت کا خون چالیس دن سے پہلے مثلًا 35 یا 30 دن تک صاف ہوگیا ہو اور اس عورت کو یہ معلوم نہ ہو کہ چالیس دن سے پہلے پہلےصاف ہونے کے بعد نماز پڑھنا فرض ہے اور اس نے نمازیں نہ پڑھی ہوں تو کیا اس عورت پر ان نمازوں کی قضا لازمی ہوگی یا نہیں؟
نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے، اور کم سے کم اس کی کوئی مدت نہیں ہے، چالیس دن کے اندر اندر جب بھی خون بند ہوگیا اور چالیس دن کی مدت کے اندر دوبارہ خون نہیں آیا تو اتنے دن ہی نفاس شمار ہوگا جتنے دن آکر بند ہوگیا؛ لہٰذا مسئولہ صورت میں مذکورہ خاتون پر ان نمازوں کی قضا لازم ہے۔ فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201439
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن