اگر کسی عورت کو بچہ جننے کے بعد خون نہیں آیا تو اس کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ غسل کر کے فورًا نماز پڑھ سکتی ہے؟
نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے، نفاس کی کم سے کم کوئی مدت متعین نہیں ہے، تھوڑی دیر بھی خون آکر بند ہوسکتا ہے؛ لہذا جب بھی رحم سے آنے والا خون بند ہو جائے یا ولادت کے بعد خون ہی نہ آئے تو عورت غسل کرکے نمازیں شروع کردے۔
الفتاوى الهندية (1/ 16):
المرأة إذا ولدت ولم تر الدم هل يجب عليها الغسل والصحيح أنه يجب. كذا في الظهيرية.
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111200451
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن