ایک عورت کا نفاس کا خون34 دن بعد بند ہوا، 2 دن پاک رہی، غسل بھی کیا، دو دن نمازیں بھی پڑھ لیں، اب دوبارہ خون نظر آ گیا، اس کی طہارت کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر یہ خون چالیس دن کے اندر اندر بند ہوجائےتو یہ نفاس کا شمار ہوگا درمیان میں جو دو دن خون نہیں آیا وہ بھی نفاس ہی میں شمار ہوں گے، اگر خون چالیس دن سے بڑھ جائےاور عورت کو پہلی مرتبہ نفاس آیا ہے، تب بھی مکمل چالیس دن (بشمول دودن کا وقفہ) نفاس ہی میں شمار ہوگا، البتہ چالیس دن کے بعد کا خون نفاس نہیں ہوگا، بلکہ استحاضہ ہوگا اس میں نمازیں ادا کرنی ہوں گی۔ اور اگر یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے، بلکہ عورت کی پہلے سے کوئی عادت ہے تو پھر چالیس دن سے زائد خون آنے کی صورت میں عادت کے دن نفاس شمار ہوں گے اور عادت سے زائد ایام استحاضہ شمار ہوں گے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200915
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن