بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

این جی اوز سے جنازہ گاہ بنوانا


سوال

کیا این جی اوز والوں سے جنازہ گاہ بنوانا درست ہے ؟

جواب

اگر این جی او   با اعتماد مسلمانوں کی جماعت ہو یا وہ غیر مسلموں کی جماعت ہو، لیکن  ان سے جنازہ گاہ بنوانے کے  لیےتعاون لینے میں مسلمانوں  کے  دینی اعتبار سے نقصان کا غالب اندیشہ نہ ہو اور غربت و افلاس کی وجہ سے ان سے تعاون لینے کی ضرورت بھی ہو  تو  ان سے جنازہ گاہ بنوانا جائز ہے، اور  اگر اس میں موجودہ یا   آئندہ زمانے میں مسلمانوں کو  دینی اعتبار سے نقصان کا  اندیشہ ہو یا تعاون لینے کی ضرورت نہ ہو   تو  ان سے امداد لینا جائز نہیں  ہوگا۔

التفسير المنير للزحيلي ميں هے:

"وقد قال أبو حنيفة والشافعي: لا بأس بالاستعانة بالمشركين على المشركين، إذا كان حكم الإسلام هو الغالب، وإنما تكره الاستعانة بهم إذا كان حكم الشرك هو الظاهر."

 (10 / 163، سورة التوبة، ط: دار الفكر المعاصر - دمشق)

شرح مختصر الطحاوي للجصاص  ميں هے:

"وأما إذا كان حكم الإسلام هو الظاهر، فإنما جازت الاستعانة بالكفار."

(7 / 192، كتاب السير والجهاد، ط: دار البشائر الإسلامية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144403102075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں