بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نو مسلم لڑکے کا مسلمان لڑکی سے نکاح کا حکم


سوال

ایک سکھ لڑکا پانچ سال پہلے سے ہی مسلمان ہو چکا ہے، اس کے گھر والوں کو بھی پتا ہے، اس کے گھر والوں نے شادی کی اجازت بھی دے دی ہے، اب ایک مسلمان لڑکی جو کہ میری بیٹی ہے وہ اس سے شادی کرنا چاہتی ہے، بلکہ دونوں ایک دوسرے سے شادی کرنا چاہتے ہیں تو اس کے مطابق اللہ کا کیا حکم ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ جب لڑکا صدقِ دل سے اسلام قبول کرچکا ہے تو  مسلمان ہونے کی وجہ سے اس کا نکاح شرائطِ نکاح کے ساتھ مسلمان لڑکی سے جائز ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ومنها: إسلام الرجل إذا كانت المرأة مسلمةً فلا يجوز إنكاح المؤمنة الكافر؛ لقوله تعالى: ﴿وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكِيْنَ حَتّٰى يُؤْمِنُوا﴾؛".

(فصل إسلام الرجل إذا كانت المرأة مسلمة، ج:2، ص:271، ط:دارالكتب العلمية)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144204201173

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں