نیٹورک مارکیٹنگ حلال ہے یا پھر حرام ہے اس تفصیل بیان کر دیجیے
ہماری معلومات کے مطابق نیٹ ورک مارکیٹنگ(Network Marketing) میں مصنوعات بیچنا اصل مقصد نہیں ہے، بلکہ ممبر سازی کے ذریعے کمیشن در کمیشن کاروبار چلانا اصل مقصد ہے جو کہ جوئے کی ایک نئی شکل ہے، کیوں کہ مذکورہ کمپنی سے منسلک ہونے کے بعد کام کرنے میں یہ امکان بھی ہے کہ سائل کو کچھ نہ ملے (انفرادی طور پر مطلوبہ پوائنٹس تک نہ پہنچنے کی وجہ سے) اور یہ امکان بھی ہے کہ اسے بہت سے پوائنٹس مل جائیں،(انفرادی طور پر اور ٹیم کی شکل میں مطلوبہ پوائنٹس تک پہنچنے کی وجہ سے) شرعی طور پر دلال (ایجنٹ) کو اپنی دلالی کی اجرت (کمیشن) ملتی ہے جو کہ کسی اور کی محنت کے ساتھ مشروط نہیں ہوتی، لیکن مذکورہ کمپنی کے ممبر کی اجرت دوسرے ما تحت ممبران کی محنت پر مشروط ہوتی ہے جو کہ شرعاً درست نہیں، لہذا نیٹ ورک مارکیٹنگ کے ساتھ منسلک ہونا اور دوسروں کو اس میں شامل کراکے کمیشن وصول کرنا، ناجائز ہے۔
البناية شرح الهداية میں ہے:
"قد نهى النبي - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - عن بيع الملامسة والمنابذة. ولأن فيه تعليقا بالخطر.
م: (ولأن فيه) ش: أي ولأن في كل واحد من هذه البيوع م: (تعليقا) ش: أي تعليق التمليك م: (بالخطر) ش: وفي " المغرب "، الخطر: الإشراف على الهلاك، قالت الشراح: وفيه معنى القمار لأن التمليك لا يحتمل التعليق لإفضائه إلى معنى القمار".
(کتاب البیوع، البيع بإلقاء الحجر والمنابذة والملامسة، ج:8، ص:158، ط:دارالکتب العلمیة)
اس کی مزید تفصیل کے لیے فتاوی بینات( جلد 4 ص 233 )ملاحظہ فرمائی جاسکتی ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100034
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن