بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نیٹ ورک مارکیٹنگ میں سرمایہ کاری کرلی اب اس كا حكم


سوال

نیٹ ورک مارکیٹنگ میں اگر سرمایہ کاری کرلی اب ہمیں معلوم ہوا کہ یہ حرام ہے ،اب ہمیں جو پروڈکٹ مل رہی ہے وہ ہم منگوا کر استعمال  کر سکتے ہیں ؟اگر ہم نے ابھی تک  نہیں منگوائی تو کیا کریں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  نیٹ ورک مار کیٹنگ درست نہیں ، تا ہم ابتداء میں رقم دے کر جو پراڈ کٹ حاصل کی ہے وہ حلال ہے ،اسے استعمال کر سکتے ہیں ،خرابی اس چیز کے (پراڈکٹ) کے خرید نے کے بعد ممبر سازی اور  پھر ممبر در ممبر بنانے پر اجرت لینے میں ہے ۔

فتاوی شامی  میں ہے :

" سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار فقال :أرجو أنه لا بأس به وان كان فى الأصل فاسدا  لكثرة التعامل و كثير من هذا غير جائز."

(كتاب الإجارة مطلب في أجرة الدلال :٦/٦٣:ط:سعيد)

خلاصۃ الفتاوی میں ہے :

" وفي الأصل أجرة السمسار والمغارى والحمامي والصكاك وما لا تقدر فيه للوقت ولا مقدار لما يستحق با لعقد لكن للناس فيه حاجة    وان كان في الأصل فاسد ."

(كتاب الإجارت جنس آخر في المتفرقات :٣/١١٦:ط  :مكتبة رشيدية )

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144408100994

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں