بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 ذو القعدة 1445ھ 19 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نیم مردہ حالت میں گدھے کو ذبح کرنے کا حکم


سوال

میرے رقبے کے پاس کوئی شخص بیمار گدھا نیم مردہ حالت میں پھینک گیا ہے، جوکه دھوپ میں پڑا تڑپ رہا ہے، پانی پلانے کی کوشش کی ہے مگر پینے کی حالت میں نہیں ہے  اور بچنے کا امکان بھی نہیں ہے۔ کچھ دوستوں کا کهنا ہے کہ اس کو کاٹ دینا چاہیے؛ تاکہ تڑپنے اور تکلیف سے بچ جا ئے، راہ نمائی فرمائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر واقعتًا مذکورہ گدھا انتہائی شدید تکلیف میں مبتلا ہو اور  بچنے کا امکان نظر  نہ آرہا  ہو تو  اس کو ذبح کرنے میں حرج نہیں ہے؛ تاکہ اسے تکلیف سے راحت مل جائے۔

الفتاوى الهندية (ج:5، ص:361، ط:دار الفكر):

’’و كذا الحمار إذا مرض و لاينتفع به فلا بأس بأن يذبح فيستراح منه، كذا في الفتاوى العتابية.‘‘

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144212200244

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں