بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نیک بننے کا طریقہ


سوال

نیک بننے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب

جن چیزوں کو شریعتِ مطہرہ نے حکم دیا ہے ان کو بجا لانے اور  جن چیزوں سے منع کیا ہے، ان سے بچنے کا اہتمام کریں اور  اس کے ساتھ  نیک اورپرہیزگار بننے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن پانچ (مندرجہ ذیل ) چیزوں کےاختیارکرنے کا فرمایا ہے، اس کی پابندی کریں:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روايت هے كه  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن صحابہ سے ) فرمایا:  کون ہے جو مجھ سے یہ چندباتیں سیکھ لے، پھروہ خود ان پر عمل کرے یا وہ باتیں ان لوگوں کوسکھلائے جو ان پر عمل کریں؟

حضرت ابوہریرہ رضي الله تعالیٰ عنہ  نے عرض کیا: یارسول اللہ میں تیار ہوں، پس آپ ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اورگن کر پانچ باتیں بتلائیں:

1۔ ناجائزکاموں سے بچو، تم سب سے بڑے عبادت گزار بن جاؤگے۔

2۔ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ تمہاری قسمت میں لکھ دیاہے اس پرراضی رہو، سب سےبڑےغنی(بےنیاز) ہوجاؤگے۔

3۔ اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو (کامل) مؤمن بن جاؤگے۔

4۔ اور لوگوں کے لیے وہ چیز پسند کرو جواپنے لیے پسند کرتے ہو، (کامل)مسلمان بن جاؤگے۔

5۔ بہت زیادہ مت ہنسا کرو؛ کیوں کہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کردیتا ہے۔

سنن الترمذي ت شاكر (4 / 551):

"عن الحسن، عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من يأخذ عني هؤلاء الكلمات فيعمل بهن أو يعلم من يعمل بهن» ؟ فقال أبو هريرة: فقلت: أنا يا رسول الله، فأخذ بيدي فعد خمسا وقال: «اتق المحارم تكن أعبد الناس، وارض بما قسم الله لك تكن أغنى الناس، وأحسن إلى جارك تكن مؤمنا، وأحب للناس ما تحب لنفسك تكن مسلما، ولا تكثر الضحك، فإن كثرة الضحك تميت القلب» : " هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من حديث جعفر بن سليمان والحسن لم يسمع من أبي هريرة شيئا. هكذا روي عن أيوب، ويونس بن عبيد، وعلي بن زيد، وروى أبوعبيدة الناجي، عن الحسن، هذا الحديث قوله: ولم يذكر فيه عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم."

نیز علماء وصلحاء کی مجالس میں بیٹھنے کا اہتمام، تبلیغی جماعت سے وابستگی، اور کسی  متبعِ سنت شیخ سے اصلاحی تعلق قائم کرنا زندگی میں مثبت تبدیلی اور صلاح و تقویٰ کے لیے بہت ممد و معاون ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200340

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں