اگر کوئی شخص نیچے بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کر رہا ہو تو اس سے اوپر بیٹھنا جائز ہے؟ یا اس سے کتنا دور ہوکر اوپر بیٹھنا جائز ہے؟
اگر ایک شخص پہلے سے زمین پر بیٹھ کر تلاوت کر رہا ہو تو دوسرے شخص کو اس کے قریب کرسی پر نہیں بیٹھنا چاہیے، کیوں کہ بالکل ساتھ ساتھ بیٹھنے کی صورت میں زمین پر بیٹھ کر قرآن پڑھنے والے کا مصحف (قرآنِ مجید کا نسخہ) کرسی پر بیٹھے ہوئے شخص کے پیروں کے برابر ہوجائے گا اور اس میں بے ادبی کا پہلو نمایاں ہے۔
اسی طرح اگر کوئی شخص پہلے سے کرسی پر بیٹھا ہو تو دوسرے شخص کو اس کے بالکل برابر میں آکر زمین پر بیٹھ کر تلاوت نہیں کرنی چاہیے، بلکہ کچھ فاصلہ سے بیٹھنا چاہیے؛ تا کہ قرآن مجید کی بے ادبی نہ ہو۔
باقی کرسی پر بیٹھنے والا کتنی دور ہو تو اس کے لیے اوپر بیٹھنا جائز ہو گا، اس کی شریعت میں کوئی تحدید نہیں ہے، حالات اور مکان کو دیکھ کر خود اس بات کا فیصلہ کر لینا چاہیے، مثلاً گھر میں اگر ایک کمرہ میں کوئی شخص زمین پر بیٹھ کر قرآن مجید ہاتھ میں لے کر تلاوت کر رہا ہو تو اسی کمرے میں کسی دوسرے شخص کو بلا عذر کرسی پر نہ بیٹھنا چاہیے، ہاں! اگر کوئی بڑا ہال ہو مثلاً مسجد کا ہال یا گھر کا بڑا صحن تو ایسی صورت میں اگر ایک کنارہ پر کوئی زمین پر بیٹھ کر تلاوت کر رہا ہو تو دوسری طرف کرسی پر بیٹھنا بے ادبی شمار نہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202471
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن