بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان کے روزے میں نذر کے روزے کی بھی نیت کرنا


سوال

میں نے تیس روزے رکھنے کی نذر مانی تھی کہ میرا فلاں کام ہو جائے تو تیس روزے شکرانے کے طور پہ رکھوں گی۔ اب رمضان المبارک آچکا ہے ،تو کیا رمضان کے فرض روزوں کے ساتھ نذر کے روزوں کی نیت کی جاسکتی ہے، جب کہ الگ سے روزے رکھنا مشکل ہو رہا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  رمضان  کے روزے نذر کی طرف  سے کافی نہیں ہو سکتے، بلکہ رمضان میں رمضان کے روزے ہی ادا کیے جائیں گے۔ نذر کے روزے رمضان کے علاوہ مستقل طور پر رکھنا ضروری ہیں۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وَإِذَا نَوَى وَاجِبًا آخَرَ فِي يَوْمِ رَمَضَانَ يَقَعُ عَنْ رَمَضَانَ.

النذر الْمُعَيَّنُ إذَا صَامَهُ بِنِيَّةِ وَاجِبٍ آخَرَ كَقَضَاءِ رَمَضَانَ وَالْكَفَّارَةِ كَانَ عَنْ الْوَاجِبِ وَعَلَيْهِ قَضَاءُ مَا نذر كَذَا فِي السِّرَاجِ الْوَهَّاجِ، وَهُوَ الْأَصَحُّ كَذَا فِي الْبَحْرِ الرَّائِقِ."

(الفتاوى الهندية-كتاب الصوم - صفحة 196, ج 1، ط:  دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200924

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں